Facts about Israel and Pakistan Relationship in Urdu Hindi | New World Order|Israel and Pakistan War

Facts about Israel and Pakistan Relationship in Urdu Hindi | New World Order|Israel and Pakistan War

پاکستان اور اسرائیل دو ایسی ریاستیں ہیں جو ایک نظریے پر بنی ہیں پاکستان اسلام کے نظریے پہ جبکہ اسرائیل یہودیت و سہونیت کے نظریے پہ یہ دونوں نظریات ایک دوسرے کا الٹ ہے اور ان کا ٹکراؤ ہمیشہ ہر دور میں رہا ہے قیام پاکستان کے اوائل میں ہی اس بات کا اعلان کر دیا گیا تھا کہ پاکستان کبھی اسرائیل جیسی متنازع مملکت کو تسلیم نہیں کرے گا اور یہ الفاظ کسی اور کے نہیں بلکہ بابائے قوم حضرت محمد علی جناح رحمت اللہ علیہ کے تھے اول دن سے اسرائیل پاکستان سے خائف تھا اور پاکستان کا وجود اس کے لیے باعث تسلیم نہیں تھا پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کو ایک بڑی رقم بطور امداد پیش کرنے کا لالچ دیا گیا تھا جو کہ اس وقت عربوں کی مالیت تھی اور شرط رکھی گئی تھی کہ وہ صرف ایک بار اپنی زبان سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیں لیکن لیاقت علی خان نے اس وقت بڑی سختی سے یہ بات واضح کی تھی کہ ایسا ہونا کسی صورت بھی ممکن نہیں ہے پاکستان کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا اب یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ اخر اسرائیل کو ایسی بھی کیا افت ان پڑی تھی کہ ساری دنیا کو چھوڑ کر اسرائیل پاکستان سے ہی خود کو کیوں تسلیم کروانا چاہتا تھا یہ بہت ہی عام سوالات ہیں خواتین و حضرات پاکستان بننے کے چند سال بعد اسرائیل کے وزیراعظم نے اسرائیلی قوم کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ تمہیں عربوں سے کوئی خطرہ نہیں تمہیں خطرہ صرف پاکستان سے ہے پاکستان کے وجود کو مٹانا ہوگا یہاں سوچنے کی بات یہ ہے کہ اخر اس وقت ایک غریب اور پریشانیوں اور مسائل سے گھرے لٹے پٹے ایک ملک سے کسی کو کیا خطرہ ہو سکتا تھا اس وقت پاکستان کے پاس کوئی اتنے جدید ہتھیار بھی نہیں تھے نہ ہی ایٹم بم کا تصور تھا عرب ممالک تو اس وقت بھی تیل اور قدرتی وسائل سے مالا مال تھے اسرائیل کو ٹکر دینے کی پوزیشن میں بھی تھے لیکن اسرائیل کی کمال چالاکی سے ان کی حکمرانی میں عیاشی اور فحاشی کا کا ایسا زہر سرایت کرایا کہ وہ اسرائیل کے خلاف بولنا بھی بکواس سمجھنے لگے انہیں یہودی و بیرونی کمپنیوں اور سرمایہ کاری کے ذریعے دولت کی ریل پیل میں لگا دیا گیا کہ جہاں اپ انہیں ان چیزوں سے دوری موت سے کم نہیں لگتی پاکستان کو ہر طرح سے لالچ دینے کے بعد 1965 میں انڈو پاک خون ریز جنگ چھیڑی گئی جہاں اسرائیل نے انڈیا کی ہر طرح سے مدد کی لیکن الحمدللہ مجاہدین وطن نے دشمنوں کو مار بھگایا اسرائیل نے ہر فورم پہ خاموشی سے ہی سہی لیکن پاکستان کی مخالفت کی ہمارے ملک کے غدار سیاستدان تو شاید دہائیاں پہلے ہی اسرائیلی مال کے لیے اپنا ملک کو دھرم بھیج دیتے لیکن اس قوم کی طرف سے انے والے رد عمل اور پاک فوج کی طرف سے سخت مخالفت کا ڈر ہمیشہ انہیں اس قدم سے روکتا رہا ہمارے سیاست دانوں نے ملک کو اسرائیلی اور اس کے دجالی اداروں کا محتاج کرنے میں کوئی کسر باقی نہ رکھی یہ اسرائیل کا ہاتھ ہی تھا کہ 1971 میں اپ دو لخت ہو گئے ائی ایم ایف جیسے دجالی اداروں نے پاکستان پر اپنے خزانوں کے منہ کھول دیے تاکہ ہمارے حکمران کھل کے مال مار سکے اور اخر میں اس ملک کو لاغر کر کے اپنا محتاج بنا لیا جائے ہم لوگ شاید ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث مبارکہ کو اتنی توجہ اور سمجھ بوجھ سے نہیں پڑھ سکے جتنا کہ یہودی نیو ورلڈ ارڈر ایک ٹرم یوز کی جاتی ہے ہم لوگ اس میں اکثر بحث کرتے ہیں لیکن اس کا اصل مطلب کم لوگ ہی جان پاتے ہیں اصل میں نیو ورلڈ ارڈر ہی اصل وجہ ہے کہ یہودی پاکستان کے پیچھے پڑے ہیں کہ کچھ بھی لے لو لیکن ہمیں تسلیم کر لو نیو ورلڈ ارڈر ایک ایسا نظریہ ہے جو کہ ایک مذہب ہے جس میں صرف دجال کی حاکمیت ہے اور یہودی جو چاہیں وہی ہوگا اس نیو ورلڈ ارڈر کے تحت دنیا کے ہر ملک کو اس کے تابع ہونا ہوگا اور دنیا کے ہر ملک کو اپنے ائین اپنے مذہب سے دستبردار ہونا ہوگا ساری دنیا کا بس ایک ہی مذہب پہ اتفاق ہوگا بدلے میں دنیا جہان کے خزانے اپ کے قدموں میں ہوں گے اور وہی کچھ ہوگا جو دجال اور اس کے چیلوں کی مرضی ہوگی اب سوال یہ ہے کہ پاکستان کے لیے اسرائیل کو تسلیم کرنا کیوں ناممکن ہے تو دوستو اسرائیل کی ریاست وہ ریاست ہے جس سے ہمارے نبی اخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث مبارکہ کی روشنی میں مسلمانوں کی اخری جنگ ہوگی اس جنگ کے لیے وہ مجاہدین وہ فوجیں جائیں گی جو مشرق سے ہندوستان کو فتح کر چکی ہوں گی یہاں سے یہ فوجیں حضرت عیسی علیہ السلام کی مدد کے لیے روانہ ہوں گے علی سے پاک کا مفہوم کچھ اس طرح سے ہے کہ ان کے پاس بہترین ہتھیار ہوں گے اور ان کے شہسواروں کی بھی تعریف فرمائی گئی ہے مشرق میں بہترین ہتھیاروں اور بہترین افواج والا مسلمان ملک کون سا ہے بتانے کی ضرورت نہیں ہے شاہ سوار سے میرے ناقص علم کے مطابق شاید نبی دو جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا اشارہ پائلٹس اور جہازوں کی طرف اور یا پھر مسلمانوں کے زیر استعمال ٹینکوں میزائلوں یا گاڑیوں کے متعلق ہو سکتا ہے واللہ علم اپ نے فرمایا کہ مجھے مشرق سے ٹھنڈی ہوائیں اتی ہیں دوستو مشرق میں کون سا ملک اسلام کے نام اور اللہ کے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی دعا سے وجود میں ایا یقین کن ہستیوں نے اس ملک کے قیام میں کردار ادا کیا یہ بھی بتانے کی ضرورت نہیں ہے اگر مان کے چلیں کہ پاکستان اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم کر لیتا ہے تو پھر اخر جھگڑا کس بات کا ہے کیا ہمارے مقتدر حلقوں میں بیٹھے لوگ نہیں جانتے کہ ہر سازش کے پیچھے کون ہے پھر ہمیں اتنی جنگیں کرنے اور 17 سال امریکہ کو افغانستان میں برداشت کرنے کی کیا ضرورت تھی ہمیں ایٹم بم بنانے کی کیا ضرورت تھی پھر کیا ضرورت تھی ہمیں مقدس مقامات کی حفاظت کی قسم لینے کی کیا ضرورت تھی اتنی فوج کی یہ ساری دنیا تتر بتر ہو جائے گی اگر اج اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دو اگلے پانچ منٹ میں پاکستان کے خلاف ہونے والی کسی سازش کا نام و نشان نہیں ہوگا دنیا کی ہر نعمت پاکستانیوں کے قدموں میں ہوگی کیونکہ اسلام سے اپ دستبردار ہو چکے ہوں گے اور دجال کا راستہ صاف ہو جائے گا دنیا میں موجود اپ کے مخالفین اپ پہ شیر و شکر ہوں گے اگر پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرتا ہے تو یہودی نیو ورلڈ ارڈر میں کامیاب ہو جائیں گے صرف پاکستان ہی میں واحد اسلامک ملک ہے جو ان کی کارستانیوں کو تسلیم نہیں کرتا اگر وہ بھی انہیں تسلیم کر لے تو پیچھے وجہ ہی کیا ایک اخری بات 2030 تک اسرائیل کو ہر حالت میں نیو ورلڈ ارڈر کو لاگو کرنا ہے اس دوران اپ کو سب سے زیادہ اپ کی فوج کے خلاف کیا جائے گا کیونکہ نیو ورلڈ ارڈر اور دجال کے راستے میں یہی سب سے بڑی رکاوٹ ہے یہی وہ ملک یعنی پاکستان ہے جو اقوام متحدہ میں اسرائیل کی مخالفت میں قرارداد پیش کرتا ہے اور اسرائیل کو انکھ دکھاتا ہے اس لیے دوستو چند ایک غداروں کے سبب ملک سے مایوس مت ہونا یہ فوج حکومت اور عوام میں اختلاف پیدا کرنے کے منتضرہیں اب اگے اپ پہ مناسب ہے اپ کا کتنا ظرف ہے اللہ پاک پاکستان کی حفاظت فرمائے اور اسے دشمن کی گندی نظروں سے محفوظ رکھے اللہ حافظ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *